Add Poetry

چرچہ سرِ عام کئے جاتئے ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

چرچہ سرِ عام کئے جاتئے ہو
کیوں ہمیں بدنام کئے جاتے ہو

اے حضور! کس لئے دیوانوں کو
بے وجہ دشنام دئیے جاتے ہو

آپ کی تمنا کوئی جرم نہیں
کیوں انہیں الزام دئے جاتے ہو

جوڑتے ہو توڑتے ہو دل میرا
پختہ کبھی خام کئے جاتے ہو

آج ایک کام لے کے بیٹھے ہو
صبح سے شام کئے جاتے ہو

بیچنا، خریدنا کچھ بھی نہیں
مول تول، دام کئے جاتے ہو

مجھ ایسے ناچیز کا زمانے میں
بے وجہ ہی نام کئے جاتے ہو

خوامخواہ ہی میری چشمِ سادہ کو
جھیل کبھی جام کئے جاتے ہو

عظمٰی ابھی کام بہت باقی ہے
اور تم آرام کئے جاتے ہو

Rate it:
Views: 378
12 Mar, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets