Add Poetry

چلا آئے گا یوں وہ گلاب آُٹھائے

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

چلا آئے گا یوں وہ گلاب اُٹھائے
کہ ہوں گے سنگ سنگ عذاب اُٹھائے

اور دے دے گا ہاتھوں ہاتھ مجھے
آنکھوں میں حسیں خواب اُٹھائے

کھینچ لی اُس نے پیروں سے زمیں
پھول تھے میں نے بے حساب اُٹھائے

شاید کبھی ڈوب جائے نظروں میں
ہیں آنکھوں میں مسلسل آب اُٹھائے

نہ سوچا تھا جو حالِ اخیر کبھی
نہ سوچ کر ہی ظلم واضطراب اُٹھائے

ہوں ہزاروں دل والے‘ہمت والا وہی
جو لاکھوں میں حسن و شباب اُٹھائے

ہوتا ہی نہیں حکمران دماغ دل پہ کبھی
ورنہ کیوں نہ کوئی پے در پے ثواب اُٹھائے

تجھ سے کیا چھپانا‘ اے تحریرِ دِل
چلا آئے گا لفظوں میں شراب اُٹھائے

ہم چاہیں اک عمر کا رونا اُس آنکھ میں
کہ پچھتائے وہ جب بھی میری کتاب اُٹھائے

Rate it:
Views: 692
23 Apr, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets