چلے نہ ساتھ جو اسے، چلتا کرو
چاھنے والوں کو تم فقط، اپنا کرو
کوئی سنتا نہیں تو کیا کیجیے
بات اپنے دل ہی کی کیا کرو
لقد خلقنا الانسان پڑھا ہے تم نے؟
کبھی تو رب سے راضی ہوا کرو
فکر دنیا اتنی ہے کہ کیا کہنے
چند لمحے قبر کو بھی دیا کرو
ملا نہیں ہے کبھی نصیب سے زیادہ
رحم اپنی جان پہ کچھ تو کیا کرو
روندا ہے دنیا نے کئی بار عرفان
کسی بے وفاکی خاطر اب نہ جیا کرو