چلو خوشی نہ سہی غم سے ہی ملا دیتا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

چلو خوشی نہ سہی غم سے ہی ملا دیتا
میری وفائوں_ کا کچھ تو مجھے صلہ دیتا

مسیحا جان کر ہم اسکے در پہ جا بیٹھے
دوا نہیں نہ سہی زہر ہی پلا دیتا

جدائی اسکی مجھے صحرا سمت لے آئی
میں لوٹ جاتی اگر وہ مجھے صدا دیتا

بچھڑ کے اس سے مجھے یوں بھی ٹوٹ جانا تھا
اے کاش!_____خود وہ مجھے سنگ پر گرا دیتا

بھرے شہر میں صدا رئیگاں گئی جسکی
عجب فقیر تھا__جو چل دیا دعا دیتا

میں اسکے بعد فقط اسکا عکس رہ جاتی
وہ اس طرح سے مجھے توڑ کر بنا دی

Rate it:
Views: 457
13 Aug, 2012