چلو میں ہی غلط! اور سہی تھا وہ
پارسائی کی انتہا یعنی متقی تھا وہ
میں اسکے واسطے کچھ نہ تھا اور۔
میری بقاء تھا وہ زندگی تھا وہ۔۔
چلو کھل کر اور بیاں کرتا ہوں۔۔۔
پیار تھا وہ میرا میری زندگی تھا وہ۔۔
اسکے سارے غم میرے غم تھے۔
یعنی میری ہر خوشی تھا وہ۔۔۔۔۔۔
مین کیسے اسے خود سے الگ کر دوں؟
جینے کا کارں بس اک وہی تھا وہ۔۔۔
آہ ! اتنی بے رخی وہ بھی پیار میں؟
لگا یوں جیسے کوئی اجنبی تھا وہ۔۔۔
مجھ کو اس کے پیار پر اندھا یقیں تھا۔۔۔
ہلانکہ زمانے کی نظروں میں مطلبی تھا وہ۔