چلو نیند کی طرف
وہ کب سے مجھے بلا رہی ہے
میری چوکھٹ کا دروازہ
کب سے کھٹکا رہی ہے
سنو اسے کبھی
ناراض مت ہونے دینا
ورنہ وہ تیرا دامن
ہمشیہ کے لیے چھوڑ کر جارہی ہے
پھر تم جاگتی رہو گئی رات بھر
لیکن پھر وہ نا
لوٹ کر آ رہی ہے
چلو ! نیند کی طرف
وہ کب سے مجھے بلا رہی ہے