چلو پھر ڈھونڈ لیں ہم
Poet: Muhammad Ali Checha By: Muhammad Ali Checha, Karachiچلو پھر ڈھونڈ لیں ہم
اسی معصوم بچپن کو
انھیں معصوم خوشیوں کو
انھیں رنگین لمحوں کو
جہاں غم کا پتہ نہ تھا
جہاں دکھ کی سمجھ نہ تھی
جہاں بس مسکراہٹ تھی
بہاریں ہی بہاریں تھیں
کہ جب ساون برستا تھا
تو اس کاغذ کی کشتی کو
بنانا اور ڈبو دینا
بہت اچھا سا لگتا تھا
اور اس دنیا کا ہر چہرہ
بہت سچا سا لگتا تھا
More General Poetry






