چمچوں کے بھائی لوٹے بھی رقیب تھے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, Birmingham

محفلوں میں ہمارے چرچےبہت تھے
اسی لیے ہمارےدشمن چمچے بہت تھے

دوستوں ہم بھی بڑے بد نصیب تھے
چمچوں کےبھائی لوٹےبھی رقیب تھے

جب چمچوں اور لوٹوں سےکچھ بن نا پایا
پھر انہوں نےبگ برادر کڑچھوں کو بلایا

اصغر نے انہیں بھی اپنا ٹھینگہ دکھایا
اور سب کا سرعام سڑکوں پہ مذاق اڑایا

آخر انہوں نے اپنے باس کو بلایا
جب اصغر سامنےآیا تو باس کا ملا نا سایہ

Rate it:
Views: 378
12 Jun, 2011