چمکتے ستارو

Poet: UA By: UA, Lahore

میرے وطن کے چمکتے ستارو
پھولوں بہاروں مہکتے نظارو

ابھی ابتدا ہے ابھی التجا ہے
ابھی تم سمندر میں ناؤ اتارو
میرے وطن کے چمکتے ستارو

ابھی ہم کو جانا ہے آگے سے آگے
سلجھنا ہبں باقی مقدر کے دھاگے

سنبھالو کمند اے فلک کے ستارو
میرے وطن کےچمکتے ستارو

ابھی اپنی منزل بہت دور ہے
ابھی کیوں تھکن سے بدن چور ہے

ابھی سے میری جان ہمت نہ ہارو
میرے وطن کےچمکتے ستارو

ناؤ بھنور سے نکالے کوئی
تمہیں غیر آکے سنبھالے کوئی

ممکن نہیں ہے سنو میرے پیارو
میرے وطن کےچمکتےستارو

تم ہی اب تو اپنا مقدر سنوارو
مدد کے لئے اپنے رب کو پکارو
میرے وطن کےچمکتے ستارو

Rate it:
Views: 554
25 Jun, 2009