کردار سارے گورکھ دھندے کے
انسان کا کیا ھے جستجو
دل کے ھاتھوں مجبور
حالات کی ستم ظرفی
رونا ہر ایک کا
یہاں کچھ وہاں کچھ
نہ تیری نہ میری سمجھ
پاس کی خبر نہیں
دور کا کیا کرے کوئی
پہنچ کی پہنچ
نہ حاصل کسی کو
درمیان لٹکے ھوے
مانند چمگاڈر
کیا زمیں کیا آسماں
دونوں بیاباں