چند جگنو سر مژگاں جو سجا دیتی ہیں
Poet: Meer Aftekhar By: uzma ahmad, Lahoreچند جگنو سر مژگاں جو سجا دیتی ہیں
تیری آنکھیں مجھے لگتا ہے دعا دیتی ہیں
تیری چپ چپ سی زباں بولتی آنکھیں ہمدم
پیکر فکر کی بنیاد ہلا دیتی ہیں
وحشتیں شب کی میرے دل کے سیاہ خانے میں
کتنی شمعیں تیری یادوں کی جلا دیتی ہیں
میرے آغاز کو اندیشہء انجام نہ تھا
چاہتیں یوں بھی تو اکثر ہی رلا دیتی ہیں
More General Poetry






