چوٹ دل پہ جو لگی ہے وہ دکھاوں کیسے
زخم گہرا ہے زمانے سے چھپاوں کیسے
تم جو خوش ہو کسی غیر کے ہمراہ چل کر
پھر تمھیں درد دل کا میں سناوں کیسے
کوئی جو محرم و ہمراز نہیں ہے اپنا
داستاں اپنی پھر زمانے کو بتاوں کیسے
وہی شامیں جو تیرے سنگ گزاری میں نے
یاد آتی ہیں بہت دوست انہیں بھلاوں کیسے
تیری یاد آئی تو بھر آئیں میری آنکھیں واجد
اب ان اشکوں کو میں پلکوں پہ سجاوں کیسے