سناٹا سا پھیلا ہے
میرے چاروں طرف یہاں
ندیاں گم سم بہتی ہیں
پنچھی چپ کی بولی بولیں
چاروں طرف فضا میں پھیلی
بے آواز صدائیں ہیں
چپ کی گونج میں چیخ رہے ہیں
میری روح کے حرف صداقت
میرے گھر سے سارے رستے
قتل گاہوں کو جاتے ہیں
پیار محبت گونگے ہیں
کوئی تو یہ خاموشی توڑو
کوئی تو چپ کا تالہ کھولو
آزادی کا خوگر میں
ترس گئے ہیں کان مرے
اک آواز یہ سننے کو
تم آزاد وطن کے باسی
تم پر کوئی جبر نہیں
جو محسوس کرو تم بولو
جو چاہو تم وہی کہو