چھوٹی سی خواہش
Poet: UA By: UA, Lahoreچھوٹی سی خواہش کے پیچھے ساری عمر بتا کر بھی
ہم نے انکے دل میں جگہ نہ پائی حال دل سنا کر بھی
قطرہ قطرہ رستی چاہت اپنے دل تک بھی پہنچی تھی
لیکن پیاس نہ بجھ پائی ہونٹوں سے جام لگا کر بھی
ایک چاہت کی خاطر ہم دل اور جان لٹا بیٹھے ہیں
کچھ حاصل نہ کر پائے ہم دل اور جان لٹا کر بھی
خوابوں اور خیالوں میں رہنے والے کب تک جیتے ہیں
ٹوٹ کر بکھر جائیں گے وہ بھی خوابوں کو سجا کر بھی
عظمٰی ایسے مر مر کر کب تک دنیا میں رہنا ہے
مرنا تو لازم ٹھہرا ہے موت سے آنکھ چرا کر بھی
More General Poetry







