چیت کمال کا موسم آیا

Poet: محمد ارباب بزمی By: Arbab Bazmi, More Eminabad Gujranwala

چیت کمال کا موسم آیا
نور جمال کا موسم آیا

جھُلسا دی ہے رُوح تک جس نے
جبر جلال کا موسم آیا

اَب تو بھُلا دو غم تم سارے
نئے اِک سال کا موسم آیا

من ساگر میں لہریں مچلیں
ہجر وصال کا موسم آیا

میرے وطن کی دیکھو حالت
رنج ملال کا موسم آیا

کوئی نہ ہمدرد کسی کا
قتل قتال کا موسم آیا

رنگیں ہے یہ دُنیا ساری
حسن جمال کا موسم آیا

سکڑے سمٹے ٹھٹھرے بزمی
سرد سیال کا موسم آیا

Rate it:
Views: 575
08 Sep, 2011