شب و روز محنتوں کا پایا صلہ خدا سے
اکھڑے ہوئے وطن کے پاؤں جما دئیے ہیں
شاہین کو اڑا کے تو نے ثمر مبارک
سب غیر مسلموں کے چھکے چھڑا دئیے ہیں
اے قوم کے مجاہد ہے قوم تم پہ نازاں
دھرتی کے اعداء کو ایسا کیا حراساں
دشمن کو دن دیہاڑے تارے دکھا دئیے ہیں
سب غیر مسلموں کے چھکے چھڑا دئیے ہیں
سر فخر سے بلند ہے جینے کا ڈھنگ نیا ہے
نصر من اللہ تیری کاوش میں آ ملا ہے
مرجھا سکیں کبھی نہ وہ گل کھلا دئیے ہیں
سب غیر مسلموں کے چھکے چھڑا دئیے ہیں
صدیقی کی دعا ہے! سایہ رہے سلامت
قائم رہے ہمارا قائد تو تا قیامت
جیتے ہیں کیسے انساں وہ گر سکھا دئیے ہیں
سب غیر مسلموں کے چھکے چھڑا دئیے ہیں