Add Poetry

ڈھونڈیں کہاں اب تو ہمیں ، ملبے نہیں ملتے

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

ڈھونڈیں کہاں اب تو ہمیں ، ملبے نہیں ملتے
بنتے تھے جن سے کام وہ ، سجدے نہیں ملتے

رُخِ حرم سے اٹھتی پُرسوز صداٶں کو
عرش تک رساٸی کے ، رستے نہیں ملتے

أغوشِ مادر سے ہوں اب کیونکر ولی پیدا
اُسے سننے کو صالحین کے ، قصے نہیں ملتے

أنکھوں کو تاب ہے نہ موسیٰ سی طلب ہے
شکوے ہیں کوہِ طور کے ، جلوے نہیں ملتے

طفلِ حاضر میں کھوجتا ہوں اپنے معصومیت کے دن
مجھ کو مگر ایسے کہیں ، بچے نہیں ملتے

زُبانِ عدل پر مصلحت کا قُفل ہے
انصاف کے تقاضوں پر ، فیصلے نہیں ملتے

قانون بھی حرکت میں أتا ہے تو اس لۓ
جب جرم میں اُسے اپنے ، حصّے نہیں ملتے

اخلاق معاشرے میں بس اک وہی مہذب ہے
جسے اپنے تٸیں کرنے کو ، کارنامے نہیں ملتے

Rate it:
Views: 399
09 Sep, 2019
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets