کئی حیرانیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کئی حیرانیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں
کئ ویرانیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

جب کبھی دوستی کرو دیکھ بھال کے ہی کرو
کوئی کوئی دوستیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

ضروری تو نہیں مر جائے تیرے بن کوئی لیکن
کبھی کی دوریاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

کبھی تو مسند نازو ادا سے اترو اے نازنیں
کہ یہ مغروریاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

کمال ضبط اپنی ذات کا حصہ سہی لیکن
کئی محرومیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

کچھ بول میرے دل یوں چپ سادھ کے نہ بیٹھ
تیری خاموشیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

بہت سا جبر سہ جانا کوئی خوبی نہیں عظمٰی
بہت سی مجبوریاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں

Rate it:
Views: 390
19 Oct, 2011