کئے پر اب پشیمانی کا مطلب
Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی , Sargodhaکئے پر اب پشیمانی کا مطلب
مجھے دیکھا تو حیرانی کا مطلب
تمہارے واسطے میرے ستم گر
ہر اک خواہش ہی دیوانی کا مطلب
لبوں پر ہر گھڑی تھا جب تبسم
تو ان آنکھوں میں اب پانی کا مطلب
کہا کچے گھڑے پر تیرنا ہے
نصیحت میں یہ طغیانی کا مطلب
بہ لمحہ لمحہ تڑپانے کی کوشش
بہ لمحہ لمحہ نادانی کا مطلب
جدائی پر ہنسی پھوٹے لبوں سے
یہ ملنے پر پریشانی کا مطلب
بہاروں سے خفا ہیں لوگ یاں کے
ہے فصلِ گل میں ویرانی کا مطلب
یہ غربت زاد کیا بتلائیں گے ہاں
امیر شہر سلطانی کا مطلب
سبھی وعدے پسِ دیوار سلمیٰ
محبت میں یہ ارزانی کا مطلب
More General Poetry






