کاز نہ آئے با ز لگانے بازی شہہ پروازاں
جملہ ٹکڑے عیش اڑائے بازاں در اندازاں
چھین دواتاں رقعے روکے در دیوار گرائی
یار کبوتر مار بھگائے کاگاں قید سنائی
چڑ چڑیا نے کھائی شاید گھر جو چیڑ بنایا
کملی دیکھو سینکا بیضہ بازاں آپ دیکھایا
کس نے راتوں رات بنائے باغی بول پڑھائے
قاضی کان پڑے جو قصے شاعر دار چڑھائے
قیس نہ کریو ہیچ دھائی رانجھے جوگ رہائی
شاہ تو شاہ لاگے ہے چاہے پہنے تاج گدائی