کاش

Poet: Rukhsana Noor By: Shazia Hafeez, Attock

مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ
جہاں بے رنگ بھیگیں پیار میں رنگدار ہو جائیں

جہاں نظریں ہی پیکر کو بنا دیں خوبصورت اور
اندھیرے میں کرن خوشبو کی مانند پھیلتی جائیں
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ

جہاں پر بدلیاں دھیمے سروں میں گنگناتی ہوں
جہاں پہ روشنی اور رنگ کی بارش اترتی ہو

جہاں سب درد کی جھیلیں بھی ہنسی مسکراتی ہوں
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ

جہاں سورج تمازت چھاؤں چادر سے لپٹ جائے
جہاں صحرا بھی ساحل کی طرح پانی میں ڈوبا ہو

جہاں اظہار بھی خاموشی کی سب زبانوں میں
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ
مجھے اُس دیس لے جاؤ مجھے اُس دیس لے جاؤ

Rate it:
Views: 986
10 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL