کاش میں کوئی پرندہ ہوتا شام سویرے اڑتا رہتا اڑنے سے جب تھک جاتا گھنی سی شاخ پہ آکر خوب آرام سے سو جاتا تنکے اپنی چونچ میں لاکر اپنا آشیاں بناتا اُس کی حفاظت کرتا رہتا جب تلک کہ زندہ ہوتا کاش میں کوئی پرندہ ہوتا