کاش
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiوہ کاش خود کو سنوارتے بھی
وہ کاش مجھ کو پکارتے بھی
سفر کروں گا میں اب اکیلا
الگ ہوئے اب یہ راستے بھی
خبر انہیں تھی کہ ہم لٹیں گے
وہ جانتے تھے تو روکتے بھی
ابھی تو ہیں زخم سارے تازہ
کبھی تو تم آکے دیکھتے بھی
قریب تھا اور کون تیرے
کبھی ذرا تم یہ سوچتے بھی
چلے ہو تم جن بھی راستوں پر
وہاں ہی تھے میرے قافلے بھی
تھے آنکھ میں کتنے آنسو اس دن
دیئے تھے کچھ ہم نے واسطے بھی
More General Poetry






