کانٹوں کے بستر پر سویا نہیں جاتا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaکانٹوں کے بستر پر سویا نہیں جاتا
آنسوؤں کو دل میں سمویا نہیں جاتا
ملتے ھیں زمانے میں ہزاروں لوگ
ہر کسی کو تو اپنا کہا نہیں جاتا
کی ھیں بہت مسافتیں میں نے
اب اور راستوں میں دربے در بھٹکا نہیں جاتا
جب میری منزل تم ہو صنم
اب تم سے اور دور رہا نہیں جاتا
More Life Poetry







