کب تک شہر ظلمات میں رہ کر جیوں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

کب تک شہر ظلمات میں رہ کر جیوں
کیوں نہ خود کو آزاد کر کے جیوں

مٹا ڈالوں سب بتوں کے نشان
کیوں نہ بت شکن بن کر جیوں

ہوتے ہیں شب و روز انسانیت پہ ستم
کیوں نہ چارہ گر بن کر جیوں

روند ڈالوں ظلم کے ایوانوں کو
کیوں نہ ملت کا مجاہد بن کر جیوں

سیاد کو ڈر ہے اب مٹ جانے کا
کیوں نہ پنجرے سے نکل کر جیوں

Rate it:
Views: 365
01 Nov, 2011