Add Poetry

کبھی اس طرح جو ہو جائے

Poet: سلیم عشرت ہاشمی By: سلیم عشرت ہاشمی, Karachi

ترے عارض کے گلابوں کا
رنگ جو پھیکا پڑ جائے
ان گہری جھیل سی آنکھوں میں
جو سندر سے ہیں خواب سجے
وہ خواب ادھورے رہ جائیں
یہ جو بدلی گھٹا سی اٹھتی ہے
تری زُلف سے جا یہ ملتی ہے
ان شب سے گہری راتوں کی
جب ماند سیاہی پڑ جائے
تری کھنکھتی ہنسی کی چھن چھن سی
تال جو مدہم ہوجائے
گُھن سا روگ کوئ روح کو لگ جائے
دل گھائل اور من پاگل جب ہو جائے
کچھ اپنا آپ بگڑ جائے
اور ہر شے مخالف ہو جائے
آنکھیں موندے دستک دل پر دے لینا
ہاں یاد یہ اُس وقت تم کرلینا

کس رہ پر کس کو چھوڑا تھا
کس بات پرتعلق توڑا تھا

یہ جو دل والوں کی بستی ہے
یہ بستی انوکھی بستی ہے
ہر در کی نئی کہانی ہے
ہر دہلیز پر ہیں خواب سجے
ہر بام پہ درد کا ڈیرہ ہے
بس غم کی سیاہی ساکت ہے
اُمید کا نہ کوئ پھیرا ہے

ہیں اس بستی کے لوگ جُدا
دُنیا سے الگ بس آپ خفا

اس بستی کےاک گوشے میں
کچھ درد کے مہکتے کنُجوں پر
اک نام تمھارا لکھ رکھا ہے
تُم آ کر بس یہ کرجانا
ساتھ نام ہمارا لکھ آنا

Rate it:
Views: 165
05 Nov, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets