کبھی اقرار کر کے دیکھتے ہیں (٢)
Poet: UA By: UA, Lahoreکبھی اقرار کر کے دیکھتے ہیں
کبھی اظہار کر کے دیکھتے ہیں
کسی سے دل لگا کے دیکھتے ہیں
کسی سے پیار کر کے دیکھتے ہیں
کبھی آنکھوں کے خالی پیمانوں میں
ذرا خمار بھر کے دیکھتے ہیں
تجارت! دل کی آخر کیا ہوتی ہے
یہ کاروبار کر کے دیکھتے ہیں
ابروؤں کی ادا سے کام لے کے
نظر تلوار کر کے دیکھتے ہیں
کسی کے حَسن کا جلوہ نظر سے
جگر کے پار کر کے دیکھتے ہیں
محبت کے عذابوں کو کبھی تو
گلے کا ہار کر کے دیکھتے ہیں
کسی کی جھیل سی آنکھوں کا ہم بھی
کبھی دیدار کر کے دیکھتے ہیں
حیاتِ پَرسکون کو عظمٰی
ذرا دَشوار کر کے دیکھتے ہیں
کبھی اقرار کر کے دیکھتے ہیں
کبھی اظہار کر کے دیکھتے ہیں
کسی سے دل لگا کے دیکھتے ہیں
کسی سے پیار کر کے دیکھتے ہیں
More General Poetry






