Add Poetry

کبھی اِسکا در کبھی اُسکا در

Poet: Mohammed Iqbal Ishrat Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

نہ میں خاص ہوں نہ ہی عام ہوں
نہ بادہ نو نہ ناصِحٰہ کا کلام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

نہ نجیب نہ ہی غریب ہوں
نہ سلیم نہ ہی کلیم ہوں
نہ ہی رند ہوں نہ پارسہ
نہ ہی کوئی تشنہ کام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

کبھی میکدہ کبھی آستاں
کبھی بےقرار کبھی شادماں
نہ ہی وحشتوں کا اسیر ہوں
نہ ہی زندگی کا غلام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

کبھی بے یقیں کبھی دیدہ ور
کبھی اِسکا در کبھی اُسکا در
کبھی نِکہتوں کا پیام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

کبھی ہنس د ئیے کبھی رُو د ئیے
کبھی چُپ رہے دیکھا کئے
کبھی سحر ہوں تو کبھی شام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

کبھی جگنوؤں کی لپک جھپک
کبھی آہو جیسے سُبک سُبک
کبھی کہکشاؤں کی چمک دَمک
کبھی سُرمئی سی کوئی شام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

کبھی شاعری کبھی فلسفہ
کبھی جلوتوں میں واعظ نُماء
کبھی خلوتوں میں بہک گیا
سا خیال نا تمام ہوں

کہیں درمیاں میں ہوں کھڑا ہوا

Rate it:
Views: 1042
29 Aug, 2009
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets