کبھی اٹھتی اڑتی غبار میں کبھی اپنی ذات کے حصار میں کبھی کوچہ کوچہ نگر نگر کبھی اس جگہ اس دیار میں کبھی اپنے آئینے کے روبرو کبھی چشم تر کے خمار میں کبھی موسموں کے حصار میں کئی پھول بکھرے بہار میں