Add Poetry

کبھی ایسا نہیں ہوتا

Poet: UA By: UA, Lahore

کبھی ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
کہ رات آئے تو پھر
اس رات کی صبح نہیں ہوتی
اندھیرا چھا بھی جائے تو
اجالا ہو کے رہتا ہے
رات کتنی ہی کالی ہو
سویرا ہو کے رہتا ہے
کبھی ایس نہیں ہوتا
کہ شب کی تیرگی کو چیرنے
خورشید نہ آئے
اندھیری بستیوں کو
نور کی چادر نہ پہنائے
نہیں ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
اگر ایسا نہیں ہوتا
تو پھر اجڑے گلستاں میں
دوبارہ پھول نہ کھلتے
کبھی پنچھی نہیں آتے
نہ میٹھے گیت ہی گاتے
کبھی سوکھی ہوئی ٹہنی پہ
نئی کونپل نہ بن پاتی
کوئی کلی نہ کھل پاتی
بھنورے جھوم نہ جاتے
کہیں تتلی نہ اٹھلاتی
عنادل گیت نہ گاتے
مگر ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
چمن میں گل بھی کھلتے ہیں
پرندے چہچہاتے ہیں
ہوائیں سرسراتی ہیں
کلیاں بھی چٹکتی ہیں
بھنورے جھوم اٹھتے ہیں
پھول جلوہ دکھاتے ہیں
عنادل گیت گاتے ہیں
کہ جب خوشبو بکھرتی ہے
فضائیں مسکراتی ہیں
خزائیں بھاگ جاتی ہیں
بہاریں لوٹ آتی ہیں
اسی لئے تو کہتے ہیں
کبھی ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 380
05 Nov, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets