کبھی تنہائی میں بیٹھ کے خود سے

Poet: Zahida Ali By: Zahida Ali, papattan sharif

کبھی تنہائی میں بیٹھ کے خود سے
کئی سوال کرنے ہیں
خود سے جواب طلب کرنے ہیں

کئی بے عنوان کہانیوں کے
عنوان تلاش کرنے ہیں

کنوئیں ہیں کیوں پیاسے
پانیوں سے سوال و جواب کرنے ہیں

دیئوں کی لو کی حفاظت کے لئے
ہواؤں سے عرضات کرنے ہیں

پتھر کے گھر میں ابھی تو
شیشے کے خواب بننے ہیں

ریت کے حصار میں
ہواؤں کے جسم قید کرنے ہیں

خوشیوں کے سودے
مجبوریوں کے ساتھ کرنے ہیں

Rate it:
Views: 605
07 May, 2009