کبھی دل میں سویر ہے اور کبھی اندھیرا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

کبھی دل میں سویرا ہے
کبھی دل میں اندھیرا ہے
دل سے اندھیرا مٹا دے
دل میں اجالا پھیلا دے
دل کی شبِ تاریک کو
سحر سا منور بنا دے
کبھی دل مسرور ہے
کبھی دل رنجور ہے
دل سے رنج مٹا دے
دل میں سرور جگا دے
دل کا نگر ویران ہے
آباد کبھی یہ جہان ہے
سب ویرانیاں مٹا دے
دل کا جہان بسا دے
دل میں بپا طوفان ہے
کبھی دل بے جان ہے
مجھ سے آشنا ہے کبھی
خود سے ناآشنا ہے کبھی
میرے نا آشنا دل کو
خود آشنا بنا دے
پرسکون دل میں ذرا
شعلہء عشق دہکا دے
اے میرے خالق اے پروردگار
سن لے عاجز دل کی پکار
عارضی سویرے کو
ابدی سویرا بنا دے
کبھی دل میں سویرا ہے
کبھی دل میں اندھیرا ہے
دل سے اندھیرا مٹا دے
دل میں اجالا پھیلا دے

Rate it:
Views: 635
21 Jan, 2014