کبھی دل ہی ٹوٹا بہت چوٹ کھائی
Poet: عبدالحفیظ اٹر By: عبدالحفیظ اٹر, Mumbai, Indiaکبھی دل ہی ٹوٹا بہت چوٹ کھائی
کسی سے کبھی ہم نے قربت بڑھائی
رہے صبر کرتے ہی ہر چوٹ پر ہم
نہ کی ہم نے اب تک کبھی لب کشائی
بجھا سا ہے دل نہ کوئی آرزو ہے
نہ تو کوئی حسرت نہ ہی دلکشائی
یہ زخموں سے تو چور دل ہو چکا ہے
نہیں ہے جہاں میں ہی اس کی دوائی
رہی برق گرتی ہمارے ہی اوپر
اسی نے تو ہمت ہماری بڑھائی
محبت کی راہیں اگرچہ کٹھن ہیں
ملے ان میں راحت چھپی ہے بڑائی
تیرے درد سے ہے جو نسبت ہماری
تو راحت بہت ہم نے اس سے ہی پائی
رہا پاس کوئی نہ تیرے سوا ہی
جو ہم نے ہی اب دوری سب سے بنائی
ملے کامیابی اسے دو جہاں میں
جسے خاکدر کی تیرے راس آئی
تیری یاد سے ہو جو غافل جہاں میں
تو شامت سمجھ لو اسی کی ہی آئی
جہاں میں یہی اثرنے توہے سیکھا
کریں اپنے دل کی ہمیشہ صفائی
More General Poetry






