Add Poetry

کبھی ظلمتوں کے پیچھے کوئی روشنی بھی آئے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

کبھی ظلمتوں کے پیچھے کوئی روشنی بھی آئے
یہ گھٹا جو غم کی چھائی نہ تو جاودانی پائے

ہے طویل آرزو بھی نہ خبر کسی کو پل کی
کہ چراغ کوئی جلتا کبھی پل میں بجھ بھی جائے

یہ جو زندگی ہے اپنی یہ تو جیسے بلبلا ہو
جو پلک جھپکتے نکلے تو کبھی بھی ڈوب جائے

کوئی شاہ ہے جہاں میں تو گدا بھی ہے کوئی
یہ جو زندگی بھلی ہو یا بری بھی بیت جائے

ہوئے نامور بھی کیسے وہ سکندر یا ہو پورس
نہ کبھی بھی اپنی حسرت کوئی پوری کر دکھائے

جو خلوص ہو عمل میں تو عمل کا وزن بھاری
نہ خلوص ہو عمل میں تو عبث سعی ہوجائے

یہی اثر کا ہر لمحہ تو ہو ان کی جستجو میں
ہر گھڑی ہو قیمتی بھی جو سدا ہی سکھ دلائے
 

Rate it:
Views: 142
05 Jan, 2023
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets