Add Poetry

کبھی مدینے کی گلیوں کا نور دیکھا ہے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Karachi

 یہ کس مقام پر اس نے گلہ کیا مجھ سے
طلب کیا ہے وفاؤں کا پھر صلہ مجھ سے

یہ واقعہ ہے کہ مجھ کو نہ اسکی حاجت تھی
وہ اپنی غرض سے آکر یہاں ملا مجھ سے

نہ میں حکیم و معالج نہ پیر و سنیاسی
خدا کے حکم سے تجھ کو ملی شفاء مجھ سے

یہ جاں بہ لب تھی سیاست جمود طاری تھا
کہ اس نے پائی ہے پھر سے یہاں جلاء مجھ سے

تباہ کر کے بھی دل اسکا مطمئین نہ ہوا
مگر وہ لے نہ سکا پھر بھی بدعا مجھ سے

کبھی مدینے کی گلیوں کا نور دیکھا ہے
سوال کرتی ہے اکثر یہ صباء مجھ سے

سبھی غرور و تکبر ہر اک ریاء کاری
کرم سے اسکے بالاخر ہوئیں فناء مجھ سے

مجھے قبول ہے مرنا نبی کے قدموں میں
یہ ہے جواب جو پوچھی میری رضاء مجھ سے

حسین آپکے قدموں کی دھول نے بخشی
کہ چھین لی تھی یزیدوں نے جو بقاء مجھ سے

پنپ سکا نہ پنپ پائے گا یہاں کوئی
کرنی ہے جس نے بھی اشہر کبھی دغاء مجھ سے

Rate it:
Views: 331
24 Jan, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets