Add Poetry

کبھی کبھی کچھ اجنبی کتنے اپنے لگتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کبھی کبھی کچھ اجنبی کتنے اپنے لگتے ہیں
کبھی سپنوں کی تعبیر کبھی سپنے لگتے ہیں

وہ جو آنکھوں کو ساری دنیا سے پیارا لگتا ہے
اس کے نام کی مالا دِل کے تار جپنے لگتے ہیں

جِن سے روح کا رشتہ وابستہ ہو جائے ان کے
سب خال و خط بھی نظروں میں جچنے لگتے ہیں

حسنِ ازلی کے جلوے کا پرتو د۔ل پہ پڑ جائے تو
سارے حسینوں کے چہرے پھر دبنے لگتے ہیں

سحر کی چاندی پھیلنے سے پہلے کھلیانوں میں
دہقانوں کے ہل دھرتی پر چلنے لگتے ہیں

رنگ برنگے پنچھی پیڑوں پر چہچہاتے ہیں
کانوں میں کوئل کے نغمے بجنے لگتے ہیں

عظمٰی صبح کا منظر نِکھرا نِکھرا سا لگتا ہے
شبنم میں دھل کر گل بوٹے سجنے لگتے ہیں

Rate it:
Views: 298
22 Jul, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets