کبھی کبھی ہر ایک لمحہ راس ہوتا ہے
کبھی کبھی ہمارا دل بہت اداس ہوتا ہے
عجیب کشمکش میں زیست کا سفر ٹھہرا
کبھی شاداں کبھی محصورِ یاس ہوتا ہے
“نہ جانے کون دعاؤں میں یاد رکھتا ہے“
بکھرنے لگتی ہوں کوئی آس پاس ہوتا ہے
کوئی تنہائیوں میں بھی کبھی اکیلا نہیں
وہ ایک یکتا ہر کسی کے پاس ہوتا ہے
مجھے بھی عظمٰی اکیلے میں ایسا لگتا ہے
کہ جیسے کوئی میرے آس پاس ہوتا ہے