کتنے چراغ گل کئے

Poet: UA By: UA, Lahore

دامان حیا کیسے تار تار ہو گئے
جابر جہاں میں جب سے تاجدار ہوگئے

اپنوں سے گلہ غیر سے رسم وفاداری
کیا خوب میرے شہر کے اطوار ہوگئے

غیروں پہ تکیہ کرتے رہے ساری زندگی
پھر یوں ہوا کہ اپنا اعتبار کھو گئے

کوئی بھلا مانس ملے تو حال دل کہیں
فی الوقت ہم تو خود سے بیزار ہو گئے

کتنے چراغ گل کئے نفرت کی دھول نے
کتنے ہی پیارے اپنا گھر بار کھو گئے

عظمیٰ ہمارے دل کی صدا دل میں رہ گئی
چپ ہو گئے بالآخر لاچار ہوگئے

Rate it:
Views: 625
13 Nov, 2008