کراچی کی سڑک پہ سفر ہو راہاہے
گویا جنگ و جدل ہو راہا ہے
آگے ہے کار تو پیچھے ہے موٹر
بمپر ٹو بمپر ٹکر ہو راہا ہے
گر ہو نہ یہ کچھ تو ہوتا ہے یہ کچھ
جیبوں سے غائب مبائل ہو راہا ہے
ہے تم سے خائر تو یہ تے ہوا ہے
تفریح ہی تفریح میں قتل ہو راہا ہے
یہ سوزجو ترنم سےسونا میں راہاہوں
دل خوں کے آنسو بدر رو راہا ہے