چشم دید گواہ ہون خود کی حالت زار کا۔۔۔
کہ کوئی پرسان حال نہیں مبتلائے آزار کا۔
بس جھوٹی تسلی کیلیئے آتے ہیں دوست و احباب۔
مگر حقیقی حال کوئی پوچھتا نہیں دل بیمار کا۔
کرونا ! کی اس وباء نے ساری پول کھول دی۔
کوئی قریب آ تا نہیں حق جتانے کو پیار کا۔
ایک اکیلا تن تنہا بند کمرے میں پڑا ہوں۔۔۔
بس اکیلا منہ تک رہا ہوں در و دیوار کا۔۔۔
خدا ! اس عذاب سے ساری امت کو بچائے۔۔۔
کہ نہایت برا اثر ھے اس ظالم کے وار کا۔۔۔
اس چھوت بماری سے خود کو رکھو محفوظ۔۔۔
بس احتیاط صرف احتیاط کہنا ھے تیمہ دار کا۔
میری اس گذارش پر کان دھرو کوئی۔۔۔
کہ آپ چشم دید گواہ ہوں اس مبتلائے آزار کا