کس قدر انتظار آغاز میں تھا

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

کس قدر انتظار آغاز میں تھا
رکے ہوئے تھے ارادہ سفر کا تھا

چلنے میں کوئی دقت نہ تھی
وہ ساتھ ہوتا تو سایہ اشجار کا تھا

ہر طرف چھائی ہوتی تھی خاموشی
پر سلسلہ تو کوئی آواز میں تھا

گم ہو گئے نید میں شہر کے لوگ
یا کوئی دھوکہ اس سحر کا تھا

ہر چیز نکھرتی چلی گئی نظر میں
آنکھوں کا منظر جو اک جھلک میں تھا

Rate it:
Views: 530
04 Oct, 2014