کس قدر ڈرتا ہوں میں ماضی کا سوچنے سے کتنا مزا آتا ہے زخموں کو نوچنے سے بچپن میں نیند آتی تھی پریوں کے تذکرے سے اب رات بِیت جاتی ہے پریوں کا سوچنے سے