کس لئے بھلائیں تمہیں
کیوں نہ یاد آئیں تمہیں
سوچتے ہیں یہ ہم کہ
اپنے گھر بلائیں تمہیں
سوچتے ہیں اسطرح سے
ہم بھی آزمائیں تمہیں
کاش تم چلے آؤ
جب کبھی بلائیں تمہیں
خوابوں کے جزیرے میں
ساتھ لے کے جائیں تمہیں
ہم سے روٹھ جاؤ تم
اور ہم منائیں تمہیں
جو آرزو ہماری ہے
ہم کبھی بتائیں تمہیں
تمہارے روبرو ہو کر
اک سریلہ سا نغمہ
ہم کبھی سنائیں تمہیں
عظمٰی کس طرح آخر
اپنا ہم بنائیں تمہیں