کس کی یادیں
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifکس کی یادیں دل میں سموئے پھرتی ہو
کس کے لئے آنکھوں کے دیئے جلائے رکھتی ہو
کون ہے وہ جو تیرے ویراں آ نگن میں آئے گا
کس کے لئے ہار پھولوں کے پروئے رہتی ہو
کون تیرے زخموں کو آن کے دیکھے گا
کیوں اپنے ہاتھ کانٹوں میں الجھائے رکھتی ہو
کیوں چپ چپ سی ہو آخر کیا غم ہے تجھے
جو آنسوؤں کے دریا میں خود کو ڈبوئے رکھتی ہو
وہ کون ہے جس کی خاطر دیوار بنی کھڑی ہو
تیر دنیا کے اپنے آپ پہ سہے جاتی ہو
More Sad Poetry






