کس کی یادیں

Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharif

کس کی یادیں دل میں سموئے پھرتی ہو
کس کے لئے آنکھوں کے دیئے جلائے رکھتی ہو

کون ہے وہ جو تیرے ویراں آ نگن میں آئے گا
کس کے لئے ہار پھولوں کے پروئے رہتی ہو

کون تیرے زخموں کو آن کے دیکھے گا
کیوں اپنے ہاتھ کانٹوں میں الجھائے رکھتی ہو

کیوں چپ چپ سی ہو آخر کیا غم ہے تجھے
جو آنسوؤں کے دریا میں خود کو ڈبوئے رکھتی ہو

وہ کون ہے جس کی خاطر دیوار بنی کھڑی ہو
تیر دنیا کے اپنے آپ پہ سہے جاتی ہو

Rate it:
Views: 358
02 May, 2011