حصول گوہر کو چاہیں کسی دن
بحر میں ڈوب کر ابھریں کسی دن
کبھی خود کو کسی ویراں نگر میں
اکیلا چھوڑ کر دیکھیں کسی دن
بہت ممکن ہے اپنا آپ پا لیں
اکیلے دشت میں نکلیں کسی دن
سطح آب سے تو کچھ نہ پایا
چلو اب ہحر میں اتریں کسی دن
سمندر میں ستارے چاند ڈوبیں
چلو ہم ڈوب کر دیکھیں کسی دن
سنا ہے چاندنی راتوں میں اکثر
بہت ویران لگتا ہے سمندر
چلو اس راز کو جانیں کسی دن
سمندر سے سبب پوچھیں کسی دن