کسی شام ہم بھی گھر جائیں
Poet: By: Usman Tarar, Hafizabadشدت حبس میں آخر کدھر جائیں
سب سے بہتر ہے یہیں ٹھہر جائیں
دل کی تختی کو اشکوں سے دھویا ہے آج
شاید ایسے ہی زنگ اتر جائیں
سر سے اترے شوق دربدری کا تو
کسی شام ہم بھی گھر جائیں
ان لوگوں کو نیند بھلا خاک آئے
جن کی آنکھوں میں حادثے ٹھہر جائیں
ملنا جلنا خود بخود چھوٹ جاتا ہے
مصروفیتیں جب حد سے بڑھ جائیں
عثمان یہ لوگ وفاؤں کے قابل نہیں
تیرے ساتھ نہ کوئی ہاتھ کر جائیں
More General Poetry






