کسی نے پر اگر کاٹا نہیں ہے
Poet: Aabid Maroof Mughal By: Aabid Maroof Mughal, Rawalpindiکسی نے پر اگر کاٹا نہیں ہے
 پرندہ آج کیوں اڑتا نہیں ہے
 
 میرے اندر سے یہ آواز اآئی
 کوئی بھی اور تو بولا نہیں ہے
 
 بریدہ ہیں زبانیں شہر بھر کی
 اگرچہ سچ کوئی کہتا نہیں ہے
 
 لہو میں حرف کی حرمت ہے شامل
 یونہی کاغذ پہ لفظ اترا نہیں ہے
 
 محبت کا عجب ہی فلفسہ ہے
 کوئی اس کھیل میں ہارا نہیں ہے
 
 میں پھر اس در پہ آیا ہوں ہلٹ کر
 مجھے رستہ ابھی بھولا نہیں ہے
 
 زبائیں کاٹ دیں آؤ سبھی کی
 یہاں تو کوئی بھی سچا نہیں ہے
 
 تیری یادوں کے میلے میں کھڑا ہے
 تیرا ابد کوئی تنہا نہیں ہے
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 