کسی نے پر اگر کاٹا نہیں ہے

Poet: Aabid Maroof Mughal By: Aabid Maroof Mughal, Rawalpindi

کسی نے پر اگر کاٹا نہیں ہے
پرندہ آج کیوں اڑتا نہیں ہے

میرے اندر سے یہ آواز اآئی
کوئی بھی اور تو بولا نہیں ہے

بریدہ ہیں زبانیں شہر بھر کی
اگرچہ سچ کوئی کہتا نہیں ہے

لہو میں حرف کی حرمت ہے شامل
یونہی کاغذ پہ لفظ اترا نہیں ہے

محبت کا عجب ہی فلفسہ ہے
کوئی اس کھیل میں ہارا نہیں ہے

میں پھر اس در پہ آیا ہوں ہلٹ کر
مجھے رستہ ابھی بھولا نہیں ہے

زبائیں کاٹ دیں آؤ سبھی کی
یہاں تو کوئی بھی سچا نہیں ہے

تیری یادوں کے میلے میں کھڑا ہے
تیرا ابد کوئی تنہا نہیں ہے

Rate it:
Views: 506
21 May, 2017