کسی کی یاد کو دل میں کبھی آباد تو کرنا
خواہش ہو ملن کی تو کبھی فریاد تو کرنا
فاصلے لاکھ ہوں میں آجاؤں گا سامنے تیرے
خلوصِ دل سے کبھی بھی تم مجھے یاد تو کرنا
عجب تسکین ملے گی یہ وعدہ ہے میرا تم سے
ذکر میرا کبھی کسی سے میرے بعد تو کرنا
محبت کیا ہے نادان میں تجھکو دیکھا دوں گا
میں تیرا ہوں یہ کہ کر تم مجھے آزاد تو کرنا
ہار جانا بھی محبت میں اصل میں جیت جانا ہے
کبھی ساجد خودی اپنی تم برباد تو کرنا