Add Poetry

کسی کے ہجر میں یوں ٹوٹ کر رویا نہیں کرتے

Poet: حسن عباس رضا By: Rabi, Lahore

کسی کے ہجر میں یوں ٹوٹ کر رویا نہیں کرتے
یہ اپنا رنج ہے اور رنج کا چرچا نہیں کرتے

جدائی کی رتوں میں صورتیں دھندلانے لگتی ہیں
سو ایسے موسموں میں آئنہ دیکھا نہیں کرتے

زیادہ سے زیادہ دل بچھا دیتے ہیں رستے میں
مگر جس نے بچھڑنا ہو اسے روکا نہیں کرتے

ہمیشہ اک مسافت گھومتی رہتی ہے پاؤں میں
سفر کے بعد بھی کچھ لوگ گھر پہنچا نہیں کرتے

تنی رسی پہ دریا پار اترنا ہی مقدر ہو
تو پھر سینوں میں غرقابی کا ڈر رکھا نہیں کرتے

ہمیں رسوا کیا اس نیند میں چلنے کی عادت نے
وگرنہ جاگتے میں ہم کبھی ایسا نہیں کرتے

حسنؔ جب لڑکھڑا کر اپنے ہی پاؤں پہ گرنا ہو
تو پھر ایڑی پہ اتنی دیر تک گھوما نہیں کرتے

Rate it:
Views: 285
16 Sep, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets