کل شب ریڈیو پہ جب کسی نےسنائی میری غزل
زمیں سےاٹھا کر آکاش تک پہنچائی میری غزل
وہ قریب ہوتے تو جی بھر کر میں انہیں داد دیتا
جس پیارےانداز میں انہوں نےسنائی میری غزل
اے دوست میرا مولا تجھے سدا سلامت رکھے
جو رتبے میں تو نے بڑھائی میری ادنی سی غزل
میں اگر خود سناتا تو کبھی انصاف نا کرپاتا
جس سحربھرےانداز میں تونے سنائی میری غزل
اصغر صد شکر ادا کرتا ہے اس مالک دو جہاں کا
آخرکسی باذوق کہ انتخاب کوپسندآئی میری غزل